سرمایہ کاری کی مصنوعات
سرمایہ کاریوں کی کچھ نہایت عام اقسام میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
اسٹاکس
ایک کمپنی میں — جب آپ اسٹاک خریدتے ہیں — یا سالانہ معاش (equity)، تو آپ کمپنی کے ایک شیئرکے مالک ہوتے ہیں۔
جب آپ اسٹاک خریدتے یا بیچتے ہیں تو آپ اپنے ایڈوائزر یا سرمایہ کاری کی فرم کو فِیس ادا کرتے ہیں۔ اس فِیس کو کمیشن کہا جاتا ہے۔ کمیشنز اسٹاک میں آپ کی سرمایہ کاری پر ریٹرن کوکم کرتے ہیں۔
اسٹاکس کی دو بنیادی اقسام ہیں:
زیادہ ترفروخت کئے جانے والے اسٹاکس عام اسٹاکس ہیں۔ مشترکہ اسٹاک حصص کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بڑھتے ہوئے منافعوں کے ذریعے بڑھوتی کی صلاحیت پیش کرتا ہے۔
زیادہ ترفروخت کئے جانے والے اسٹاکس عام اسٹاکس ہیں۔ مشترکہ اسٹاک حصص کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بڑھتے ہوئے منافعوں کے ذریعے بڑھوتی کی صلاحیت پیش کرتا ہے۔ ترجیحی اسٹاک کی قیمتیں عام اسٹاک کی قیمتوں سے زیادہ مستحکم ہوتی ہیں۔
اسٹاکس خریدنے سے وابستہ فیسیں ہیں جو مختلف ہو سکتی ہیں اس کا انحصار سرمایہ کاری کی فرم کی نوع پر ہے جس کے ساتھ آپ سرمایہ کاری کرنےکا انتخاب کرتے ہیں۔
یاد رکھیں کہ سرمایہ کاری کرنے کے اخراجات کے بارے میں سوالات پوچھنا ضروری ہے۔
اسٹاکس کے بارے میں مزید جانیںبانڈز
بانڈ ایک قسم کا قرض ہے جو آپ حکومت یا کسی کمپنی کو دیتے ہیں۔ جب آپ بانڈ خریدتے ہیں تو سرمایہ کاری فرم بانڈکی فروخت کے اخراجات کو پورا کرنےکیلئے بانڈ کی قیمت کو تھوڑا سا بڑھا دیتی ہے۔
اسٹاکس خریدنے سے وابستہ فیسیں ہیں جو مختلف ہو سکتی ہیں اس کا انحصار سرمایہ کاری کی فرم کی نوع پر ہے جس کے ساتھ آپ سرمایہ کاری کرنےکا انتخاب کرتے ہیں۔ اگر آپ میچورٹی کی تاریخ تک بانڈز رکھتے ہیں، تو آپ کو اپنی تمام رقم بھی واپس مل جائےگی۔ اگر آپ جلدی فروخت کرتے ہیں اور بانڈ کی قیمتیں زیادہ ہیں، تو آپ پیسہ کمائیں گے۔ اگر قیمتیں کم ہوں گی، تو آپ کو پیسےکا نقصان ہوگا۔
زیادہ تر بانڈز کے ساتھ، آپ کو بانڈ رکھنے کے دوران باقاعدہ سود کی ادائیگیاں ملیں گی۔ زیادہ تر بانڈز میں ایک مقررہ شرح سود ہوتی ہے جو تبدیل نہیں ہوتی ہے۔ کچھ کے ریٹ گھٹے بڑھتے رہتے ہیں جو وقت کے ساتھ اوپر یا نیچے جاتے ہیں۔ بانڈکی میچورٹی کی تاریخ پر، آپ کو قیمتِ اصلی واپس مل جائے گی۔
بانڈز کی اقسام:
آپ یہ بانڈز ایک مقررہ رقم اور ایک مقررہ مدت کے لئے خریدتے ہیں۔ جب آپ بانڈ اپنے پاس رکھتے ہیں تو آپ کو معمول کے سود کی ادائیگیاں ملتی ہیں۔ میچورٹی کی تاریخ پر، آپ کو بانڈکی اصلی قیمت واپس مل جاتی ہے۔
ان بانڈز میں مخصوص خصوصیات ہوتی ہیں جو آپ کی سرمایہ کاری پر ریٹرن کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ ان میں اسٹرپ، انڈیکس اور حقیقی ریٹرن کے بانڈز شامل ہیں۔
میوچل فنڈز
میوچل فنڈ ایک ایسی سرمایہ کاری ہے جو بہت سے لوگوں سے رقم جمع کرتی ہے اور اسے اسٹاک اور بانڈز جیسی سرمایہ کاری کے مرکب میں لگاتی ہے۔
میوچل فنڈکی خریداری سے منسلک فیسوں کی اقسام میں سیلز چارجز، دیگر ٹرانزیکشن فیسیں، اکاؤنٹ فیسیں اور فنڈکے اخراجات شامل ہو سکتے ہیں۔ آپ مختلف سیلز چارجز، دیگر ٹرانزیکشن فیسیں اور اکاؤنٹ فیسیں ادا کر سکتے ہیں جس کا انحصار اس بات پر ہےکہ آپ کون سے فنڈز خریدتے ہیں، آپ انہیں کیسے خریدتے ہیں اور آپ انہیں کن اکاؤنٹس میں رکھتے ہیں۔ آپ فنڈ کے اخراجات براہِ راست ادا نہیں کرتے ہیں، لیکن وہ آپ کو متاثرکرتے ہیں کیونکہ وہ فنڈ کے منافع کوکم کرتے ہیں۔
میوچل فنڈز کی مختلف اقسام ہیں۔ وہ قلیل مدتی فکسڈ انکم سیکیورٹیز، اسٹاکس، انڈیکسز، یا متوازن مِکس میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ کچھ خاص فنڈز مخصوص مینڈیٹس پر توجہ مرکوزکر سکتے ہیں جیسےکہ رئیل اسٹیٹ یا سماجی طور پر ذمہ دارانہ سرمایہ کاری۔
میوچل فنڈز کے بارے میں مزید جانیںایکسچینج ٹریڈڈ(Exchange traded) فنڈز
ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) ایک سرمایہ کاری فنڈ ہے جو سرمایہ کاری کا ایک مجموعہ رکھتا ہے، جیسےکہ سرمایہ کاروں کے ایک گروپ کے زیرِ ملکیت اسٹاکس یا بانڈز اور ایک پیشہ ور مَنی منیجر کے زیرِ انتظام۔ اس کا مطلب ہےکہ آپ مخصوص کمپنیوں کو منتخب کرنےکے بجائے ایک ساتھ بڑی تعداد میں سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہوں گے۔
میوچل فنڈز کے برعکس، ای ٹی ایفس (ETFs) اسٹاک ایکسچینج میں تجارت کرتے ہیں۔
ای ٹی ایفس (ETFs)کی اقسام
یہ ای ٹی ایفس ایک بینچ مارک کی قریبی پیروی کرنےکے لئے بنائےگئے ہیں (مثال کے طور پر، TSX/S&P 60)۔ یہ غیر فعال سرمایہ کاریاں ہیں – ان کا مقصد ایک انڈیکس کو قریب سے ٹریک کرنا ہے، اور عام طور پرکم ای ٹی ایف فیسیں اور اخراجات ہوتے ہیں۔ یہ ای ٹی ایفس بینچ مارک کو بہتر بنانےکی کوشش نہیں کرتے ہیں۔
فعال طور پر منظم ای ٹی ایفس انڈیکس کو ٹریک نہیں کرتے۔ ایک فعال طور پر منظم ای ٹی ایف سرمایہ کاریاں خریدتا اور فروخت کرتا ہے جس کی بنیاد ای ٹی ایف کے سرمایہ کاری کے مقصد اور پورٹ فولیو مینیجرکی حکمت عملی کی بنیاد پر ہوتی ہے اور عام طور پر اس کی فیسیں زیادہ ہوتی ہیں جوکہ ای ٹی ایفس کو انڈیکس کرتیں ہیں۔
گارنٹیڈ انویسٹمینٹ سرٹیفکیٹس (GICs)
جی آئی سی ایک سرمایہ کاری ہے جو ایک خصوصی قسم کے ڈیپازٹ کی طرح کام کرتی ہے۔ جب آپ ایک جی آئی سی خریدتے ہیں، تو آپ کو اس بات کی ضمانت دی جاتی ہےکہ مدت کے اختتام پر آپ کی جمع کروائی گئی رقم واپس ملےگی۔ اسی وجہ سے، جی آئی سیزکو سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ترین طریقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ تر جی آئی سیز ایک مقررہ مدت کے لئے مقررہ شرح سود ادا کرتے ہیں۔ جب مدت ختم ہوتی ہے، تو آپ کو وہ رقم ملتی ہے جو آپ نے ادا کی تھی اور ساتھ میں سود بھی۔ عام طور پر جتنی لمبی مدت ہوگی، سودکی شرح آپ کو اتنی ہی زیادہ ملےگی۔ آپ کو ماہانہ سود کی ادائیگی، میچورٹی کی تاریخ پر، یا درمیان میں کسی بھی تعدد (frequency) پر مل سکتی ہے۔
چونکہ جی آئی سیز میں خطرہ کم ہوتا ہے، اس لئے واپسی کی شرح دیگر سرمایہ کاریوں کے مقابلے میں کم ہو سکتی ہے۔ جی آئی سیز چند سال سے بھی کم عرصے میں آپ کے مالی اہداف میں مدد کیلئے ایک مددگار قلیل مدتی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے۔
جی آئی سیز (GICs)کے بارے میں مزید جانیںکرپٹو اثاثے(Crypto assets)
کرپٹو اثاثہ تمام ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے ایک چھتری کی اصطلاح ہے جوکرپٹوگرافی (ڈیٹا کو محفوظ کرنےکا ایک طریقہ)، ایک ہم مرتبہ سے ہم مرتبہ (peer-to-peer) نیٹ ورک اور لین دین کو ریکارڈ کرنےکے لئے ایک ڈیجیٹل لیجر (ledger) سسٹم استعمال کرتا ہے۔
ڈیجیٹل سکے یا دیگرکرپٹو اثاثہ خریدنے پر غورکرنے سے پہلے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ کیا ہے، یہ کیسےکام کرتا ہے اور اس سے وابستہ خطرات کیا ہیں۔
کرپٹو اثاثوں کی عام اقسام میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
اس کا مقصد ڈیجیٹل یا ورچوئل کرنسی کی طرح کام کرنا اور دو فریقوں کے درمیان سامان کی فروخت، خریداری یا تجارت کو آسان بنانا ہے۔ اسے محفوظ، بازیافت اور بعد میں تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ روایتی کرنسیوں کے برعکس،کرپٹوکرنسیزکو حکومت یا مرکزی بینک جاری نہیں کرتے یا ان کی تائید نہیں کرتے۔ مثال کے طور پر، بِٹ کوائن (bitcoin) مارکیٹ میں سب سے زیادہ مقبول کرپٹوکرنسی ہے لیکن مختلف خصوصیات اور افعال کے ساتھ بہت سے دوسری بھی ہیں۔
کرپٹو اثاثہ کی ایک قسم جس کی تجارت کی جا سکتی ہے اور لیجر پر ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ ڈیجیٹل ٹوکن کی بہت سی قسمیں ہیں جیسےکہ یوٹیلیٹی ٹوکنز، گورننس ٹوکنز، سیکیورٹی ٹوکنز اور نان فنگیبل ٹوکنز۔ ان کے ساتھ مخصوص فعالیت، اجازتیں اور شرائط وابستہ ہیں۔ مثال کے طور پر، نان فنگیبل (non-fungible) ٹوکنز سرمایہ کاروں کو ایک منفرد اثاثہ، اکثر ڈیجیٹل آرٹ ورک کی ملکیت رکھنےکی اجازت دیتے ہیں۔
کرپٹو فنڈز آپ کوکرپٹو اثاثوں کو براہِ راست خریدے، ان کی ملکیت یا تجارت کئے بغیر رسائی حاصل کرنےکی اجازت دیتے ہیں۔ یہ فنڈز ان سرمایہ کاروں کو متوجہ کر سکتے ہیں جو ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو دیکھتے ہیں لیکن خود اثاثوں کے مالک ہونےکی پیچیدگی نہیں چاہتے۔
انتہائی غیر مستحکم ہونے کے علاوہ، کرپٹو اثاثے دھوکہ دہی، ہیرا پھیری اور سائبر حملوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
یہ سمجھنا ضروری ہےکہ کچھ کرپٹو اثاثے اونٹاریو سیکیورٹیز قانون کے تحت آتے ہیں، جبکہ دوسرے نہیں ہوسکتے۔کوئی بھی فرد جو سیکیورٹیز بیچ رہا ہے یا سرمایہ کاری کا مشورہ دے رہا ہے اسے اپنے صوبائی سیکیورٹیز ریگولیٹر کے ساتھ لازمی طور پر رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔
اگر آپ کرپٹو خریدنے یا بیچنےکے لئےکرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم استعمال کرنےکا منصوبہ بنا رہے ہیں، تو سیکیورٹیزکمیشن کے ساتھ رجسٹریشن چیک کریں۔
کرپٹو اثاثوں کے بارے میں مزید جانیںرئیل اسٹیٹ
حقیقی پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرنا رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کا ایک بہت ہی آسان طریقہ ہے، جس کیلئے عام طور پر زیادہ قیمت اور نظم و نسق کیلئے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
سرمایہ کاری کے طور پر جائیداد کے مالک ہونے کے دوران، لاگت اور خطرات درپیش ہوتے ہیں، اس کے بجائے آپ رئیل اسٹیٹ میں فنڈز، ٹرسٹ اور دیگر انویسٹمینٹ پراڈکٹس کے ذریعے سرمایہ کاری کرنےکا انتخاب کر سکتے ہیں جو کہ آپ کو رئیل اسٹیٹ کے انتظام و انتصرام اور دیکھ بھال کرنےکی ضرورت کے بغیر ہی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کی سوجھ بوجھ فراہم کرتا ہے۔
ان پراڈکٹس کی خریداری کرنا، جیسےکہ عوامی طور پر تجارت کرنے والی رئیل اسٹیٹ کمپنی کے شیئر خریدنا، جس کا مطلب ہےکہ آپ خودکسی جائیدادکی دیکھ بھال کئے بغیر رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنےکا دوسرا طریقہ رئیل اسٹیٹ انویسٹمینٹ ٹرسٹ ( آر ای آئی ٹیز) کے ذریعے ہے۔ آر ای آئی ٹیز (REITs) وہ کمپنیاں ہیں جو متعدد جائیدادوں جیسے دفاتر، گوداموں، شاپنگ مالز، یا اپارٹمینٹ والی عمارتوں کی مالک ہیں۔ آر ای آئی ٹیز (REITs)کو عام طور پر خطرے والی سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہےکیونکہ وہ ایکسچینج میں درج ہونے کے بجائے مستثنٰی مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہیں۔
رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے بارے میں مزید جانیںسرمایہ کاری کے طور پرگھر خریدنا
گھر خریدنا اپنے پیسےکو سرمایہ کاری میں لگانےکا ایک عام طریقہ ہے۔ یہ رہنےکیلئے جگہ فراہم کرتا ہے اور اگر مکانات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ قیمت بڑھ سکتی ہے۔ دوسرے لوگ کئی جائیدادیں خریدکر رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں تاکہ لیز پر دیں اورکرائےکی آمدنی حاصل کریں۔
جائیداد میں سرمایہ کاری روایتی سرمایہ کاری کے مقابلے میں سرمایہ کاری کا زیادہ آسان طریقہ ہے۔ اس میں بہت سے مختلف قسم کے لین دین شامل ہوتے ہیں بشمول مارٹگیج، دیکھ بھال کے اخراجات اور جائیداد کی مرمت، ٹیکسز، اور بہت کچھ۔
رئیل اسٹیٹ کی سرمایہ کاریاں، سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو (portfolio)کو متنوع بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ تاہم،کسی بھی سرمایہ کاری کی طرح، رئیل اسٹیٹ سے وابستہ خطرات ہیں۔ رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں معیشت اور شرح سود کے ساتھ ساتھ محل وقوع اور ہاؤسنگ مارکیٹ کے ساتھ اتار چڑھاؤ آسکتا ہے۔
رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے بارے میں مزید جانیںخطرہ اور ریٹرن
خطرے میں سرمایہ کاری کی اصل واپسی کا امکان اس کے متوقع منافع سے مختلف ہوتا ہے اور آپ کی سرمایہ کاری میں لگائی گئی کچھ یا تمام رقم کے ضائع ہونےکا امکان شامل ہوتا ہے۔
خطرے اور ریٹرن کو سمجھنا
خطرے میں سرمایہ کاری کی اصل واپسی کا امکان اس کے متوقع منافع سے مختلف ہوتا ہے اور آپ کی سرمایہ کاری میں لگائی گئی کچھ یا تمام رقم کے ضائع ہونےکا امکان شامل ہوتا ہے۔
آپ اپنے پیسے پر منافع حاصل کرنے کے لئے سرمایہ کاری کرتے ہیں، لیکن صرف منافع ہی زیر غور نہیں ہے۔ خطرہ اور ریٹرن آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ عام طور پر، سرمایہ کاری کا خطرہ جتنا زیادہ ہوگا، ممکنہ منافع بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
ایک سرمایہ کار کے طور پر یہ ضروری ہےکہ آپ خریدنے سے پہلے اپنی خطرےکو برداشت کرنےکی استعدادکو جان لیں۔ اگر آپ کی خطرےکو برداشت کرنےکی استعدادکم ہے، تو آپ ممکنہ طور پرکم خطرے والی سرمایہ کاری کے ساتھ پورٹ فولیوکا انتخاب کریں گے اور اسی لئے ممکنہ منافع کم ہوگا۔ اگر آپ کی خطرےکو برداشت کرنے کی استعداد زیادہ ہے، تو آپ ممکنہ طور پر زیادہ خطرے کی سرمایہ کاری کے ساتھ پورٹ فولیوکا انتخاب کریں گے اور اسی لئے ممکنہ منافع زیادہ ہوگا۔ خطرے سے پاک کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے، لیکن کچھ میں دوسروں کے مقابلے میں کم خطرہ ہوتا ہے۔
آپ کی خطرےکو برداشت کرنےکی استعدادکا انحصار اس بات پر بھی ہو سکتا ہےکہ آپ کتنی دیر تک اپنی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنےکی توقع رکھتے ہیں – یہ آپ کے وقت کا افق (time horizon) کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ہو سکتا ہےکہ کم وقت کے افق کے ساتھ کوئی کم خطرہ والی سرمایہ کاری کا انتخاب کرنا چاہتا ہو، جب کہ کوئی زیادہ وقت کے افق کے ساتھ زیادہ خطرے والی سرمایہ کاری کا نظم و نسق چلانے میں زیادہ آسودہ ہو سکتا ہے۔ آپ کے خطرے کی سطح اور وقت کے افق کا تعلق آپ کے ذاتی سرمایہ کاری کے اہداف سے ہوگا۔
کام کی سرگرمیوں کو مختلف اقسام میں پھیلانا
اگر آپ کے پاس متعدد مختلف سرمایہ کاری والے مختلف اقسام میں پھیلے ہوئےکام کی سرگرمیوں کا پورٹ فولیو ہے، تو اس بات کا امکان بہت کم ہےکہ آپ کی ساری سرمایہ کاریاں ایک ہی وقت میں بری کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔
اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سرمایہ کاریوں پر آپ جو منافع کماتے ہیں وہ ان نقصانات کو پورا کرتا ہے جو خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اپنے پورٹ فولیوکو متنوع بنانےکا ایک طریقہ یہ ہےکہ مختلف اثاثوں کی کلاسز میں سرمایہ کاری کی کلاسز کا مرکب ہو۔ سرمایہ کاریاں جو ایک جیسے خطرے اور واپسی کی خصوصیات میں مشترک ہیں ان کی اثاثےکی کلاسز کے لحاظ سےگروپ بندی کی جاتی ہے۔ اثاثوں کی تین بنیادی کلاسز ہیں:
اس میں سیونگز اکاؤنٹس، فکسڈ ٹرم ڈیپازٹس جیسےکہ گارنٹی شدہ انویسٹمینٹ سرٹیفکیٹس (جی آئی سیز)، کرنسی، مَنی مارکیٹ فنڈز اور ایک سال سےکم عرصے میں میچور ہونے والے حکومتی اور کارپوریٹ بانڈز شامل ہیں۔
اس میں ایک سال سے زائد عرصے میں میچور ہونے والے سرکاری اورکارپوریٹ بانڈز، ترجیحی حصص اور قرض کے دیگر آلات شامل ہیں۔
عام اسٹاکس، کچھ مشتقات (حقوق، وارنٹس، آپشنز)، تغیر پذیر بانڈز اورتغیر پذیر ترجیحی حصص شامل ہیں۔
سرمایہ کاری کے خطرات کی اقسام
مختلف قسم کی سرمایہ کاریوں کے لئے رسک ریوارڈ (risk-reward) ٹریڈ آف (trade-off) دیکھنےکیلئے یہ چارٹ دیکھیں۔
انٹرایکٹو سرمایہ کاری کا چارٹمشورہ حاصل کرنا
اگر آپ کو یقین نہیں ہےکہ ایسی سرمایہ کاریوں کا انتخاب کیسےکریں جو آپ کے مالی اہداف تک پہنچنے میں آپ کی مددکر سکیں، تو ہو سکتا ہے آپ کسی مشیر (advisor) کے ساتھ کام کرنا چاہیں۔
صحیح مشیرکے انتخاب کا انحصار اس بات پر ہےکہ آپ کوکس مددکی ضرورت ہے۔ اگر آپ کو خصوصی مشورے کی ضرورت ہے، تو اس شعبے میں مہارت رکھنے والا مشیر تلاش کریں۔
مشیر مندرجہ ذیل میں مددکر سکتے ہیں:
- سرمایہ کاری
- مالیاتی منصوبہ بندی
- انشورنس
- ٹیکس کی منصوبہ بندی
- اسٹیٹ کی منصوبہ بندی
اپنے دوستوں اور خاندان والوں سے پوچھیں کہ کیا ان کی نظر میں کوئی ایسا مشیر ہے جو وہ تجویز کرتے ہیں۔ متعدد ممکنہ مشیروں سے ملاقات کریں۔ ان کی رجسٹریشن کیٹیگری چیک کریں۔ کسی ایسےکا انتخاب کریں جس کے بارے میں آپ کو اعتماد ہوکہ اس کے پاس آپ کے مالی اہداف تک پہنچنے میں آپ کی مددکرنےکیلئے تجربہ، مہارت اور اسناد موجود ہیں۔